(ایجنسیز)
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے ملک میں سیلاب کی بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر مشرق وسطی کا پہلا دورہ ملتوی کر دیا ہے اور ملک میں سیلاب سے نمٹنے کو اہم ترین فریضہ قرار دیتے ہوئے ریسکیو آپریشنز کی لیے فوج کی خدمات لینے کا عندیہ دیا ہے ۔
سات ہفتے قبل جنوب مشرقی انگلینڈ کو متاثر کرنے والا سیلاب اب لندن کی طرف بڑھ رہا ہے۔ برطانوی حکام کے مطابق 1776 کے بعد یہ اس موسم سرما میں شدید بارشوں کا سامنا ہے۔
اب تک سیلاب کے خطرے کے حوالے سے 16 وارننگز جاری ہو چکی ہیں، جو زندگیوں کیلیے سخت خطرے کا انتباہ ہے۔
برطانوی وزیر اعظم نے سیلاب کی شدت پر عوام کو اعتماد میں لیتے ہوئے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ وہ ملک
میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر اگلے ہفتے سے شروع ہونے والا مشرق وسطی کا دورہ منسوخ کر رہا ہوں۔
اس سلسلے میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور فلسطینی صدر محمود عباس کو معذرت بھی بھیج رہا ہوں لکین میں سمجھتے ہیں اس وقت سیلاب کے چیلنج سے نمٹنے سے بڑا کوئی اور کام ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا '' سیلاب کے حوالے سے خطرہ ہے بہتری آنے سے پہلے ایک مرتبہ چیزیں زیادہ بگڑیں گی۔'' میں اس دوران حکومتی اداروں اور سیلاب کے مسئلے سے نمٹنے کیلیے قائم ہنگامی کمیٹی کے ساتھ ملاقاتوں اور اجلاسوں میں شرکت کروں گا۔
وزیر اعظم نے کہا سیلاب کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال میں بہتری میں وقت لگے گا لیکن اس چیلنج کے دنوں میں برطانوی ایک بہترین قوم کے طور پر سامنے آئیں گے۔